سابق وزیراعلیٰ نے اپنے دستہ راست لہر سنگھ کو کونسل امیدواری دی
بنگلورو۔31؍مئی(ایس او نیوز /عبدالحلیم منصور) ریاستی لیجسلیٹیو کونسل انتخابات میں کسی طرح ایک دوسرے پر غالب آنے کیلئے ریاست کی تینوں اہم سیاسی جماعتوں کی کوشش نے سہ رخی جنگ کا ماحول پیدا کردیاہے۔ کانگریس ، جے ڈی ایس اور بی جے پی اپنے اپنے طور پر ایک دوسرے کے خلاف صف آرا نظر آرہے ہیں۔جنتادل (ایس) نے لیجسلیٹیو کونسل انتخابات کیلئے اپنی پارٹی سے دو امیدوار کھڑا کرنے کی کوشش کی ، لیکن کل نارائن سوامی نے پارٹی کے امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ درج کیا تو دوسری طرف بی جے پی نے کونسل کی نشست کیلئے بی سومنا کے نام کا اعلان کیا تھا، جبکہ سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی بی جے پی صدر یڈیورپا نے اپنے معتمد لہر سنگھ کو بھی امیدوار بناکر کھڑا کیا ہے۔ اور جنتادل (ایس) سے خواہش ظاہر کی ہے کہ وہ اپنے افزود ووٹ لہر سنگھ کو دے۔ کل تک سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی جنتادل (ایس) صدر کمار سوامی پر امید تھے کہ گزشتہ بار کی طرح اس بار بی جے پی کونسل انتخابات کیلئے اپنے افزود ووٹ جنتادل (ایس) کے امیدوار کو دے گی ، لیکن سابق وزیراعلیٰ یڈیورپا نے جے ڈی ایس کی طرف سے دوسرے امیدوار ایم ایس وینکٹا پتی کواتارے جانے کے بعد جے ڈی ایس کی حمایت سے صاف انکار کرتے ہوئے بی جے پی سے دوسرے امیدوار لہر سنگھ کو میدان میں اتاردیا۔کمار سوامی نے کل ہی یہ اشارہ دیا تھاکہ آنے والے دنوں میں بی بی ایم پی میں جے ڈی ایس بی جے پی کی حمایت کرسکتی ہے، لیکن اس کے ایک دن بعد ہی غالباً یڈیورپانے کمار سوامی کی اس پیش کش کو یکسر ٹھکراتے ہوئے اپنے معتمد کو پارٹی کا دوسرا امیدوار بناکر باضابطہ میدان میں اتار دیا۔ آج راجیہ سبھا کیلئے پارٹی کی امیدوار نرملا سیتا رامن کے ساتھ کونسل کی نشست کیلئے وی سومنا اور لہر سنگھ نے اپنے نامزدگی کے کاغذات داخل کردئے، اس کے ساتھ ہی راجیہ سبھا اور کونسل انتخابات کیلئے کانٹے کی ٹکر ناگزیر نظر آرہی ہے۔ آخری لمحات میں یڈیورپا نے اپنے معتمد کو اس انتخابی دوڑ میں اتار کر کمار سوامی کے ساتھ بی جے پی کی ممکنہ مصالحت کے خواب کو چکنا چور کردیا۔ غالباً یڈیورپا کو 2008 میں جنتادل (ایس) قیادت سے ہوئے دھوکہ کی یاد آگئی ہوگی، جس کے نتیجہ میں انہوں نے جے ڈی ایس امیدوار کی حمایت سے صاف انکار کردیا۔ دوسری طرف ایک اور طاقت ور آزاد امیدوار انیل کمار بھی میدان میں ہیں، جن کے حق میں آزاد اراکین اسمبلی نے حمایت کی خواہش ظاہر کی ہے، کانگریس نے بھی اپنے افزود ووٹ انیل کمار کو منتقل کرنے کا یقین دلایا ہے، جس کے سبب کہا جارہاہے کہ کونسل کی چار نہیں بلکہ پانچ نشستوں پر کانگریس کا قبضہ ہوسکتاہے، اور بی جے پی اور جے ڈی ایس کو ایک ایک سیٹ پر ہی مکتفی ہونا پڑ سکتا ہے۔